Mehmood Jafari AS Maqal

0
57

Mehmood Jafari is an actor and writer, known for The Girl in the Sneakers (Dokhtari ba kafsh-haye-katani)(1999), Kharej az Mahdudeh (1986) and The Spouse (Hamsar)(1994). He played roll of Maqal in Mokhtar Nama, TV Serial, directed by Dawood Mir Baqri. Maqal is a companion، Slave and ٖFawing Person with ABdullah Bin Ziyad, Maqal was the man who helped Abdullah Bin Ziad to trace out Muslim Bin Aqeel as he disguised as poor Shiite and went to Shiites of Kufa and at last in one house of noble Shiite he met with Muslim Bin Aqeel with 3000 gold coins as donation for Imam Hussein a.s, on next day he came back to Kufa and informed Abdullah Bin Ziad to take action secretly. It is not confirmed in history about character of Maqal, but director made this character to attract viewers very closely about Abdullah Bin Ziad. Following videos contains an interview with Mehmood Jafri who played this roll of Maqal, will discuss about this roll, shooting experience etc. with you.

محمود جعفری ایرانی ٹی وی اور فلم کی دنیا کے ایک نامور اداکار اور مصنف ہیں انکی عام شہرت 1999میں بننے والی فلم ایک لڑکی لباس کتان میں،1986 میں خارج از محدود، اور 1994 میں بننے والی فلم شریک حیات کی وجہ سے ہے۔ محمودجعفری نے مختار نامہ ٹی وی سیریل میں عبداللہ بن زیاد کے غلام، مصاحب خاص، اور خوشامدی شخص کا کردار اداکیاہے۔ معقل نامی اس خوشامدی غلام نے خاص طور پر عبداللہ بن زیاد کیلئے مسلم بن عقیل کو ڈھونڈنے اور گرفتار کروانے میں مدد کی۔ معقل نامی اس شخص نے خود کو ایک مومن شیعہ کے بھیس میں ڈھالا اور کوفہ کے شیعان کے درمیان پہنچا اور اپنی ظاہری عبادت و زہد کی وجہ سے ان کے درمیان خاص توجہ حاصل کرلی اور بالاآخر 3000ہزار سونے کے سکوں کو لے کر مسلم بن عقیل کے پاس پہنچ گیاتاکہ وہ ان سکوں کو چندے کے طور پر اموی حکومت کے خلاف تحریک کیلئے استعمال کریں۔ جب اس نے معلوم کرلیا کہ مسلم بن عقیل کس گھر میں پناہ گزین ہے تو یہ معقل واپس عبداللہ بن زیاد کے پاس پہنچ گیا اور اس کو تمام واقعات اور مسلم بن عقیل کی پناہگاہ سے آگاہ کردیا۔ اس طرح مسلم بن عقیل کو گرفتار کرنے کیلئے عبداللہ بن زیاد کی سپاہ نےہانی کے گھر پر چھاپہ مارا مگر مسلم بن عقیل کو نہ پاسکے اور ہانی کو گرفتار کرکے لیجانے کے بعد نام نہاد اعدالتی کارروائی کے بعد ہانی کو قتل کردیاگیا۔محمود جعفری ایک ذہین اداکار اور مصنف ہے ۔ محمودجعفری جب مختار نامہ سلسلے وار تاریخی کھیل کی عکسبندی میں مصروف تھا تو ایک منظر کے دوران یہ عبداللہ بن زیاد کے ہمراہ خاموشی سے چلتے ہوئے عبداللہ بن زیاد اور دیگر شخص کی اہم گفتگو سن رہاہوتاہے مگر اس کیلئے بولنے کیلئے کوئی مکالمہ نہیں ہوتا۔ جب منظر کو عکسبند کرنے کا وقت آیاتو محمودجعفری نے داؤدمیرباقری سے کہاکہ اگر اس منظر میں مجھے کچھ مکالمے اداکرنے دئے جائیں تو ان سے ناصرف اس منظر کی گفتگو میں جان پڑجائے گی بلکہ اس گفتگو کا محل وقوع بھی ناظرین کی سمجھ میں آجائے گا۔ داؤدمیرباقری صاحب جو کہ خود ایک استاد ہدائتکار ہیں نے محمود جعفری کی بات سے اتفاق کیا بلکہ محمودجعفری کی ذہانت کی داد بھی دی۔  
Previous articleDalda Ka Dastarkhawan May 2014
Next articleEkhrajiha 2 Urdu Part 4 End

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here