Mehdi Fakhimzadeh AS Omar bin Saad

0
67

Fakhimzadeh was born in Tehran to a middle class family. His mother was educated and spoke French and his father was a bank clerk. His family was traditional family and didn’t approve of acting as a proffession. He studied medicine but it was not the subject of his interest, so he left the university to join the army to complete his national service. Later he went back to Tehran university but this time to study French at Language and Literature Faculty. During the same period he also enrolled to Fine Arts faculty. Prior to graduation he translated some foreign plays the production of which he later directed as well as taking acting positions in the plays. He graduated from university with a BA in French language .

His first serious acting role was in 1973 movie Topoli by Reza Mirlouhi. He directed two movies: Proposal in 1989 and Spouse in 2000 both of which became the second best movies the year. Fakhimzadeh has directed and acted and written two grand Isamic history series called Tanhatarinin sardar (The loneliest commander) and Velayat eshgh (The land of love). In addition, he has written, directed and acted in three series: Khabo o bidar (Asleep & awake), Biseda faryad kon (Silent scream) and Sakhtoman 85(The building No 85).

Awards & The letters of appreciation: He was rewarded Honours diploma for the best screen play Shetabzade (In haste) in the tenth Fajr film festival. He was given appreciation letters for the screen play Hamsar (Spouse) and for acting in Tavarish (The comrade), both from twelfth Fajr film festival.He has directed ,written, acted 7 series.He has directed ,written, acted 12 movies and has acted in 22 movies.

مہدی فخیم زادہ تہران کے ایک متوسط طبقے کے گھرانے میں پیداہوائے۔انکی والدہ ایک خواندہ خاتون تھیں اور فرانسیسی زبان پر عبور رکھتی تھیں۔ ان کے والد بنک میں ملازم تھے۔انکا خاندان ایک روائتی خاندان کی طرح جس نے کبھی بھی اداکاری کو پیشے کو طور پر قبول نہیں کیا۔ فخیم زادہ نے ادویہ سازی کی تعلیم حاصل کی مگر یہ تعلیم ان کے ہم مزاج نہ تھی اور نہ ہی وہ اس میں دلچسپی رکھتے تھے۔ تاہم انہوں نے جامعہ کی تعلیم کو کیرباد کہا اور قومی خدمت کیلئے محکمہء افواج سے منسلک ہوگئے۔ بعد ازاں وہ دوبارہ جامعہ میں تعلیم کی غرض سے واپس آئے اور فرانسیسی زبان سیکھنے کیلئے جامعہ کے شعبہ زبان و ادبیات میں داخلہ لیا۔اس تعلیم کے دوران انہوں نے جامعہ کے شعبہ فنون لطیفہ میں اداکاری کی تعلیم کیلئے داخلہ لے لیا۔ جامعہ کی تعلیم فارغ التحصیل ہونے سے قبل ہی مہدی فخیم زادہ نے کچھ غیر ملکی ڈراموں کا ترجمہ کرلیاتھا تاہم بعد میں انہوں نے ان ڈراموں کو فارسی میں بنایا اور ان میں خود اداکاری بھی کی۔ جامعہ سے انہوں نے فرانسیسی زبان میں مہارت کی سند حاصل کی۔ ان کی پہلی سنجیدہ اداکاری  رضا میرلوحی کی فلم تپلی کیلئے تھی۔ انہوں نے 1989 میں فلم “تجویز” اور سال 2000 میں فلم “شریک حیات “کی ہدائتکاری کی۔ دونوں فلموں نے کامیابی حاصل کی اور سال کی دوسری بہترین فلمیں قرار پائیں۔ فخیم زادہ نے اسلامی تاریخ پر مبنی دو بہترین ٹی وی ڈرامے تحریر بھی کئے انکی ہدائتکاری بھی کی اور ان میں اداکاری بھی کی۔ ان دونوں ڈراموں کے نام تنہاترین سردار(حضرت حسن عہ کی زندگی کی داستان) اور ولائت عشق ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے درج ذیل تین ڈراموں کی تحریر، ہدائتکاری اور ان میں اداکاری انجام دی ہے ان ڈراموں کے نام خواب و بیدار، بے صدا فریاد کن اور عمارت 85۔ ان کو بہت سے اعزاز اور سند قدردانی بھی عطا ہوئیں۔ ان کو بہترین کہانی برائے شتابزده کیلئے دسویں فجر فلم جشن میں اعزازی سند برائے قدردانی عطا کی گئی۔ فخیم زادہ کو فلم شریک حیات کی بہترین کہانی پر بھی قدر دانی کے اعزاز سے نواز گیا۔ انکو بارھویں فجر فلم جشن کے موقع پر تاواريش فلم میں بہترین اداکاری پر اعزاز سے نواز گیا۔ فخیم زادہ صاحب نے مجموعی طور 7 سلسلے وار کھیلوں(ڈراموں) میں اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدائتکاری اور تحریر نگاری بھی کی۔ جبکہ 12 فلموں کو انہوں نے تحریر کیا، ہدائتکاری کی اور ان میں اداکاری بھی کی۔اور انہوں نے 22 فلموں میں صرف اداکاری کی ہے
                  

Previous articleWali Ullah Momani AS Sharjeel
Next articleJafar Dehghan AS Musab

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here